ماستائٹس کیا ہے؟ علامات، اسباب، علاج اور بچاؤ
تعارف
ماستائٹس (Mastitis) ایک عام لیکن تکلیف دہ حالت ہے جو عموماً دودھ پلانے والی خواتین میں پائی جاتی ہے۔ یہ دراصل چھاتی (بریسٹ) کے ٹشوز کی سوزش ہوتی ہے جو انفیکشن یا دودھ کی نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے پیدا ہو سکتی ہے۔ اگر ماستائٹس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ ماں اور بچے دونوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
ماستائٹس کی اقسام
- غیر سوزشی ماستائٹس (Congestive Mastitis): یہ قسم عموماً دودھ کی زیادہ مقدار یا نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوتی ہے۔
- سوزشی ماستائٹس (Infectious Mastitis): یہ بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے، جو زیادہ تر نپل کے زخم یا دراڑ سے اندر داخل ہوتے ہیں۔
ماستائٹس کی علامات
- چھاتی میں شدید درد یا جلن
- چھاتی کا سرخ، گرم اور سوجا ہوا ہونا
- بخار (102°F یا زیادہ)
- تھکن اور کمزوری
- دودھ کم یا رک جانا
- نپل سے پیپ یا خون آنا
- بچے کا دودھ نہ پینا
ماستائٹس کی وجوہات
- دودھ کی نالیوں میں رکاوٹ: اگر چھاتی میں دودھ جمع ہو جائے اور باہر نہ نکلے تو سوزش ہو سکتی ہے۔
- بیکٹیریا کا داخل ہونا: نپل پر زخم یا خراش کے ذریعے بیکٹیریا چھاتی کے اندر جا سکتے ہیں۔
- بریسٹ فیڈنگ کی غلط تکنیک: بچے کا صحیح latch نہ ہونا یا فیڈنگ کے دوران مکمل خالی نہ کرنا۔
- بہت زیادہ دباؤ یا تنگ برا: ایسے کپڑے جو چھاتی پر دباؤ ڈالیں، نالیوں کو بند کر سکتے ہیں۔
خطرے کے عوامل
- پہلی بار ماں بننا
- مکمل طور پر بریسٹ فیڈ نہ کروانا
- نیند کی کمی
- نپل پر دراڑ یا زخم
- پہلے سے ماستائٹس کی ہسٹری
تشخیص
عام طور پر ڈاکٹر جسمانی معائنہ اور مریض کی علامات سے ہی تشخیص کر لیتے ہیں۔ بعض اوقات مندرجہ ذیل ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں:
- دودھ یا پیپ کا کلچر
- الٹراساؤنڈ (abscess یا گلٹی کو دیکھنے کے لیے)
- CBC (سوزش کی سطح جانچنے کے لیے)
ماستائٹس کا علاج
علاج کا انحصار ماستائٹس کی نوعیت پر ہوتا ہے:
- اینٹی بایوٹک دوا: اگر ماستائٹس بیکٹیریا کی وجہ سے ہے تو ڈاکٹر 7-10 دن کا اینٹی بایوٹک کورس تجویز کرتے ہیں جیسے Amoxicillin-Clavulanate، Dicloxacillin، Cephalexin۔
- بریسٹ فیڈنگ جاری رکھیں: بچے کو مسلسل دودھ پلانا یا بریسٹ پمپ استعمال کرنا بہت اہم ہے۔
- درد سے آرام کے لیے: آئیبروپروفین یا پیراسیٹامول، گرم پانی کی سکائی، اور آرام۔
- سرجری: اگر abscess بن جائے تو ڈاکٹر drainage کر سکتے ہیں۔
ماستائٹس اور دودھ پلانا
دودھ پلانا جاری رکھنا ہی اس کا سب سے اہم علاج ہے:
- ماستائٹس کے دوران دودھ پلانا بچے کے لیے محفوظ ہے
- نپل میں خون یا پیپ کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں
- اگر درد شدید ہو تو متاثرہ چھاتی سے دودھ پمپ کر لیں
ماستائٹس سے بچاؤ
- بچے کو صحیح طریقے سے دودھ پلائیں (Latch)
- ہر فیڈ کے بعد بریسٹ خالی کریں
- نپل کو خشک اور صاف رکھیں
- تنگ لباس سے پرہیز کریں
- بریسٹ پمپ کا استعمال باقاعدگی سے کریں
- نیند اور آرام کا خیال رکھیں
قدرتی اور گھریلو علاج
- گرم پانی کی سکائی: سوجن اور درد کم کرتی ہے
- سیب کا سرکہ: ایک چمچ ACV ایک کپ پانی میں ملا کر لگائیں
- لہسن اور ہلدی: قدرتی اینٹی بایوٹک اجزاء ہیں
- زیادہ پانی پینا: جسمانی دفاعی نظام بہتر ہوتا ہے
عمومی سوالات (FAQs)
- سوال: کیا ماستائٹس بچے کے لیے خطرناک ہے؟
جواب: نہیں، ماں کو دودھ پلانا جاری رکھنا چاہیے۔
جواب: صحیح علاج سے 3 سے 7 دن میں بہتری آ جاتی ہے۔
- سوال: کیا ماستائٹس بار بار ہو سکتا ہے؟
جواب: جی ہاں، اگر احتیاط نہ کی جائے تو دوبارہ ہو سکتا ہے۔
نتیجہ
ماستائٹس ایک عام مگر قابلِ علاج حالت ہے۔ بروقت تشخیص، مناسب علاج، اور احتیاطی تدابیر سے نہ صرف اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے بلکہ ماں اور بچے کی صحت کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔
Tags
صحت