ایک مسلمان کی دوسری مسلمان پر کونسے حقوق ہیں؟
امام اصبہانی رحمت اللہ علیہ اپنی کتاب "کتاب الترغیب" میں حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ایک مسلمان کی دوسرے مسلمان پر 30 حقوق ہوتے ہیں،جن سے یہ مسلمان خلاص نہیں ہوتا،مگر صرف ادا کرنے یا معاف کرنے پر بری ہو سکتا ہے۔
جو ذیل ہیں:
- ایک مومن دوسری مومن کی غلطی کو معاف کرے گا۔
- مومن کے انسو پر رحم کرے گا۔
- اس کے عیبوں کو چھپائے گا۔
- اس کے گناہوں کو معاف کرے گا۔
- اس کے عذر کو قبول کرے گا۔
- اس کی غیبت نہیں کرے گا۔
- ہمیشہ اس کی خیر خواہی تلاش کرے گا۔
- اس کے ساتھ دوستی کرے گا۔
- اس کے ساتھ وعدہ پورا کرے گا۔
- اس کی بیماری کی حالت میں عیادت کرے گا۔
- اس کی جنازے میں حاضری کرے گا۔
- مومن کی دعوت قبول کرے گا۔
- مومن کا تحفہ قبول کرے گا۔
- اس کے انعام اور صلے کا بدلہ دے گا۔
- اس کی نعمت کا شکر ادا کرے گا۔
- مومن کی اچھی طریقے سے امداد کرے گا۔
- اس کی عزت کی حفاظت کرے گا۔
- اس کے حاجت کو پورا کرے گا۔
- اس کی سفارش کو قبول کرے گا۔
- اس کے مقصد کو ناکام نہیں کرے گا۔
- اس کے چھینک کا جواب دے گا۔
- اس کی گمشدہ چیز کے بارے میں اس کے رہنمائی کرے گا۔
- مومن کے سلام کا جواب دے گا۔
- اس کے ساتھ اچھی بات کرے گا۔
- اس کی انعام کا بدلہ دے گا۔
- اس کی قسموں کو سچا کرے گا۔
- اگر وہ ظالم ہوگا تو یہ اس کا مدد اسی طرح کرے گا کہ اس کو ظلم سے منع کرے گا اور اگر وہ مظلوم ہوگا تو یہ اس کی حق پورا کرنے میں اس کا مدد کرے گا۔
- اس کے ساتھ دوستی کرے گا دشمنی نہیں کرے گا۔
- اس کو ذلیل نہیں کرے گا اور نہ اس کو گالی دے گا۔
- جو چیز اپنے لیے پسند کرے گا وہ دوسری مسلمان کے لیے بھی پسند کرے گا۔
تو یہ 30 حقوق ایک مسلمان کی دوسرے مسلمان پر لازم ہیں،ہم سب کو چاہیے کہ ہم ایک دوسرے کے حقوق کا بہت زیادہ خیال رکھیں۔