حسد ایک خاموش قاتل ہے۔ تحریر

 

حسد: ایک خاموش قاتل – اسلامی تعلیمات کی روشنی میں

اسلام ایک ایسا دین ہے جو دلوں کو پاکیزہ اور معاشرے کو پرامن بنانے کی تلقین کرتا ہے۔ انہی دل کو بگاڑنے والے امراض میں سے ایک مہلک مرض "حسد" بھی ہے۔ حسد ایسا جذبہ ہے جس کے ذریعے انسان دوسروں کی نعمتوں پر جلتا ہے اور چاہتا ہے کہ وہ نعمتیں اس سے چھن جائیں۔

قرآن و حدیث میں حسد کی مذمت

اللہ تعالیٰ نے سورۃ الفلق میں حسد سے پناہ مانگنے کی تلقین فرمائی ہے:

"وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ" (سورۃ الفلق: 5)
"اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔"

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو" (ابو داؤد)

حسد کے نقصانات

1. دل کا سکون برباد: حسد کرنے والا ہمیشہ دوسروں کی نعمتوں پر پریشان رہتا ہے، جو اس کے دل سے سکون چھین لیتا ہے۔

2. رشتوں میں فساد: حسد انسان کو بدگمانی، جھوٹ، غیبت، اور قطع رحمی جیسے گناہوں کی طرف لے جاتا ہے۔

3. عبادت میں خلل: دل کی بیماری عبادت کی لذت چھین لیتی ہے، جس سے روحانی ترقی رک جاتی ہے۔

حسد سے بچاؤ کے اسلامی طریقے

1. اللہ پر توکل: یقین رکھیں کہ ہر نعمت اللہ کی طرف سے ہے، اور جو ہمارے حق میں بہتر ہو، وہی ہمیں ملتا ہے۔

2. دوسروں کے لیے دعا کرنا: جب کسی کی نعمت دیکھیں تو "ما شاء اللہ" اور "اللہ آپ کو اور دے" کہنا حسد کو دور کرتا ہے۔

3. شکر گزاری: اپنی نعمتوں کا شمار کریں اور اللہ کا شکر ادا کریں، یہ دل کو حسد سے محفوظ رکھتا ہے۔

4. آخرت کو یاد رکھنا: دنیاوی کامیابیوں کی اصل اہمیت صرف اس وقت ہے جب وہ نیکیوں کا ذریعہ ہوں۔

نتیجہ

حسد ایک خاموش قاتل ہے جو انسان کی دنیا و آخرت کو تباہ کر دیتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے دل کو صاف رکھیں، دوسروں کی کامیابیوں پر خوش ہوں، اور اللہ سے ہمیشہ ہدایت اور پاکیزگی کی دعا کرتے رہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post